پنج شنبه 6 اردیبهشت 1403

14 August 2023

سعودی خفیہ ایجنسی کے سربراہان سخت مایوسی کا شکار

سعودی خفیہ ایجنسی کے سربراہان سخت مایوسی کا شکار


سعودی خفیہ ایجنسی کے سربراہ  میجر جنرل خالد بن علی بن عبداللہ الحمیدان کا روزنامہ شرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اردن کے بادشاہ اپنے آپ کو خطے کی بااثر شخصیات اور اپنے ملک کو خطے کے سیاسی مسائل کے حل میں کردار ادا کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔

الحمیدان نے تاکید کرتے ہوئے کہا: کچھ اطلاعات ایسی ہیں کہ روسی صدر پیوٹن نے اردن سے وعدہ کیا ہے کہ اگر اس نے شام کے سیاسی بحران میں روس کا ساتھ دیا تو اردن کی مختلف جہتوں سے حمایت کی جائے گی، امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اس موقف کی مخالفت نہیں کی ہے۔

سعودی خفیہ ایجنسی کے سربراہ شام کے سیاسی بحران کے حل کے لئے واشنگٹن، ماسکو، قاہرہ اور عمان کے درمیان ایک ہی موقف کو دیکھ کر سخت پریشان ہوگئے ہیں۔

الحمیدان نے مصر اور اردن کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے سعودی عرب کی مشاورت کے بغیر روس کے ساتھ تعاون کیا تو سعودی عرب اس کا مناسب جواب دیگا۔

سعودی خفیہ ایجنسی کےسربراہ کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر، ایک بار اردن کے وزیر خارجہ کو خبردار کرچکے ہیں کہ اردن اور مصر خطے میں کشیدگی پھیلانے سے باز رہیں۔