جمعه 10 فروردین 1403

14 August 2023

آستانہ مذاکرات میں امریکہ شمولیت کی مخالفت، شام کو اعتماد میں لیا گیا تھا: ولایتی

آستانہ مذاکرات میں امریکہ شمولیت کی مخالفت، شام کو اعتماد میں لیا گیا تھا: ولایتی


 ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے اسٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے آستانہ میں منعقد ہونے والے شام امن مذاکرات میں امریکی شمولیت کی مخالفت کے حوالے سے دمشق حکومت کو اعتماد میں لیا تھا.

ان خيالات كا اظہار 'علي اكبر ولايتي' نے گزشتہ روز ايران كے دورے پر آئے ہوئے عراقي ايزدي برادري كي جنرل اسمبلي كے اعلي نمائندے 'شيخ سمير' كے ساتھ ملاقات كے بعد صحافيوں كے ساتھ گفتگو كرتے ہوئے كيا.

اس موقع پر انہوں نے كہا كہ آستانہ كے مذاكرات كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ شامي حكومت اور باغي گروہوں كے درميان ہونے والے امن مذاكرات ميں شام ميں قانون كي حكمراني اور علاقائي سالميت پر تبادلہ خيال كرنے ايك مثبت قدم ہے.

ولايتي نے اس اميد كا اظہار كيا كہ آستانہ ميں شامي حكومت اور مخالف گروہوں كے درميان شروع ہونے والے امن مذاكرات سے شام ميں طويل المدت فائربندي كےلئے فضا قائم ہوگي.

انہوں نے كہا كہ قازقستان كے دارالحكومت 'آستانہ' ميں شامي حكومت اور مخالف گروہوں كے درميان دو روزہ مذاكرات كا اہم مقصد شام ميں جنگ بندي كو برقرار ركھنا تها.

انہوں شامي شہر حلب كي آزادي كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ حلب كي كاميابي كے بعد شامي حكومت اور باغي گروہوں كے درميان مذاكرات جاري ركھنے پر اتفاق كي جاتي ہے.

انہوں نے مزيد كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران، روس اور تركي كے اعلي سفارتكاروں نے ايك مشتركہ نشست ميں شام كے مخالف اور باغي گروہوں كے ساتھ مذاكرات جاري ركھنے پر اتفاق كيا ہے اور اس مذاكرات سے شام كے بحران كو حل كرنے ميں مدد ملے گي.

انہوں نے كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران، روس اور تركي كي جانب سے قازق دارالحكومت آستانہ ميں شامي حكومت اور مخالف گروہوں كے درميان ہونے والے شام امن مذاكرات كي بھرپور حمايت جاري رہے گي اور تينوں ممالك شام كے مسئلے كو غيرفوجي طريقوں اور پُرامن سياسي ذريعے سے حل كرنے پر زور ديتے ہيں.