چهارشنبه 5 اردیبهشت 1403

14 August 2023

حلب کی آزادی کے ساتھ ہی شامی حکومت کو گرانے کے مغربی منصوبے کا خاتمہ ہوگیا

حلب کی آزادی کے ساتھ ہی شامی حکومت کو گرانے کے مغربی منصوبے کا خاتمہ ہوگیا


پریس ٹی وی کے ساتھ انٹرویو میں ممتاز امریکی تجزیہ نگار ‘‘رچرڈبیکر’’ نے کہا ہے کہ آستانہ مزاکرات میں امریکہ اور اسکے اتحادی اپنا کردار ادا کرنے سے اس لئے ہچکچارہے ہیں کیونکہ شام میں حکومت کی تبدیلی کا ان کا منصوبہ پوری طرح ناکا م ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ پیشرفت مغرب اور ان کے علاقائی اتحادیوں کے موقف میں تبدیلی کی علامت ہے کیونکہ یہ ممالک  اسد کو اقتدار سےدستبردار ہونے پر اصرار کرتے آرہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ شامی فوج کی کامیابیوں اور حلب کی آزادی نے شام میں حکومت تبدیل کرنے کے فرانس،برطانیہ،امریکہ جیسی سامراجی طاقتوں اور ان کے علاقائی اتحادیوں کے منصوبے کو پوری طرح  تباہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا شام میں جاری لڑائی محض خانہ  جنگی نہیں بلکہ ایک عالمی جنگ ہے جسے اسد حکومت کو گرانے کے لئے شروع کیا گیاہے۔

انہوں نےکہاکہ عرب ممالک کی جانب سے داعش اور دیگر تکفیری گروہوں کی جاری رکھی جانے والی مالی و مسلح مدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چھ برس میں عرب ریاستوں نے ان داعش اور تکفیری گروہوں کی شام میں اربوں ڈالرز کی مدد کی ہے۔

واضح رہے کہ شام میں گذشتہ چھے برسوں سے جاری تنازعے کا سیاسی راہ حل تلاش کرنے کے لئے ایران ، روس اور ترکی کی ثالثی میں قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں امن مذاکرات کا آغاز پیر کو ہوا تھا اور منگل کو اختتام پذیر ہوگیا-