چهارشنبه 5 اردیبهشت 1403

14 August 2023

جنرل راحیل نے سعودی اتحاد کی سرپرستی قبول کرنے لیے ایران کی شمولیت کی شرط لگا دی

جنرل راحیل نے سعودی اتحاد کی سرپرستی قبول کرنے لیے ایران کی شمولیت کی شرط لگا دی


جنرل راحیل شریف کی سعودی سرپرستی میں تشکیل کئے گئے اتحاد کی سربراہی قبول کرنے کے شرائط منظر عام پر آگئے ہیں جس میں پہلی شرط اس اتحاد میں ایران کی شمولیت، راحیل شریف کسی کی کمان میں کام نہیں کریں گے اور انہیں مسلم ممالک میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے صلح کار کے طور پر کام کی اجازت ہوگی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، سعودی اتحاد کی کمان سابق آرمی چیف راحیل شریف نے تین شرائط پر سنبھالنے کی حامی بھری جبکہ سعودی عہدیداروں سے ملاقات میں وزیراعظم نوازشریف نے بھی آمادگی ظاہر کرتے ہوئے راحیل شریف کی تعیناتی کو پاکستان کیلئے اعزاز قرار دیا۔

سماء ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا تھا کہ سعودی حکام نے وزیراعظم نواز شریف سے بات کی تھی کہ جنرل راحیل شریف کو اسلامی فوجی اتحاد کا سربراہ بنایا جائے جس کی انہوں نے اجازت دی تھی۔

اُنہوں نے کہا کہ راحیل شریف نے اسلامی فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کیلئے سعودی عرب کے سامنے 3 شرائط رکھی تھیں، پہلی شرط، ایران کو فوجی اتحاد میں شامل کیا جائے، چاہے وہ مبصر کی حیثیت سے ہی ہو، دوسری شرط یہ تھی کہ راحیل شریف کسی کی کمان میں کام نہیں کریں گے، ایسا نہ ہو کہ اصل سربراہی کسی سعودی کمانڈر کے پاس ہو اور انہیں اس کے نیچے کام کرنا پڑے جبکہ تیسری شرط یہ تھی کہ انہیں مسلم ممالک میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے صلح کار کے طور پر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہئے تاکہ بوقت ضرورت وہ مسلم دنیا میں اپنا کردار اداکرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ راحیل شریف سے رابطہ ہوا اور یہ سب کچھ راحیل شریف نے ہی انہیں بتایا۔