شنبه 1 اردیبهشت 1403

14 August 2023

ٹرمپ انتظامیہ ایران جوہری معاہدے کو نظراندازی نہیں کرسکتی: چینی نیوز ایجنسی

ٹرمپ انتظامیہ ایران جوہری معاہدے کو نظراندازی نہیں کرسکتی: چینی نیوز ایجنسی


چین کے قومی خبررساں ادارے نے اپنی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان وجود پانے والا جوہری معاہدہ اور اس کے نفاذ کو کسی بھی امریکی حکومت بالخصوص نومنتخب صدر 'ڈونلڈ ٹرمپ' کی انتظامیہ کی طرف سے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا.

چيني نيوز ايجنسي، 'ژنہوا' نے ہفتے كے روز اپني ايك رپورٹ ميں كہا كہ امريكہ اس وقت اس پوزيشن ميں نہيں كہ تاريخي جوہري معاہدے كو پس پشت ڈالے اور اگر نئي امريكي حكومت اس معاہدے كو ختم كرنا بھي چاہئے تو اسے اس كي جگہ كوئي اور معاہدہ كرنا پڑے گا جس كے تحت تمام فريقين كے مفادات كو اہميت ديني ہوگي.

اس رپورٹ ميں عالمي تجزيہ نگاروں كے حوالے سے مزيد بتايا گيا ہے كہ موجودہ امريكي صورتحال اسے اجازت نہيں دے گي كہ وہ ايران جوہري معاہدے كو نظرانداز كرے.

شن ہوا كے مطابق، ٹرمپ انتظاميہ كے پاس ايران جوہري معاہدے سے بہتر معاہدہ ہونا چاہئے مگر ان حالات ميں جوہري معاہدے سے بہتر كوئي اور آپشن سامنے نہيں ہے.

اس رپورٹ ميں كہا گيا ہے كہ حالات كو ديكھتے ہوئے يہ بات پتہ چلتي ہے كہ ٹرمپ انتظاميہ كي جانب سے ايران جوہري معاہدے كو توڑنے كا كوئي امكان نہيں بلكہ امريكہ كے پاس جوہري معاہدے پر عمل كرنے كے سوا كوئي اور آپشن نہيں ہے.

چيني نيوز ايجنسي نے نومنتخب امريكي صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صہيوني لابي بالخصوص نيتن ياہو كے قريبي تعلقات كا ذكر كرتے ہوئے مزيد كہا كہ اسرائيل ميں بھي اكثريت اس بات پر متفق ہيں كہ ايران جوہري معاہدہ اس ميں شامل تمام فريقين كے لئے ايك تعميري مفاہمت ہے.