جمعه 7 اردیبهشت 1403

14 August 2023

تیونس میں 800 تکفیری عناصر کی گرفتاری

تیونس میں 800 تکفیری عناصر کی گرفتاری


تیونس کے حکومتی ترجمان "ایاد دہمانی" نے کہا ہے کہ 2007 سے 2016 کے درمیانی عرصے میں شام، عراق اور لیبیا سے تیونس واپس آنے والے 800 کے قریب تکفیری عناصر کو گرفتار کیا گیا ہے یا ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

تیونس کے وزیر اعظم «یوسف شاهد» کا کہنا ہے کہ تیونس کی حکومت نے تکفیری دہشتگردوں کی وطن واپسی کے سلسلے میں کسی سمجھوتے پے دستخط نہیں کیے ہیں اور حکومت دہشتگردوں کی وطن واپسی کی حمایت نہیں کرتی ہے۔

تیونس کے وزیر داخلہ «هادی مجدوب» نے بھی گزشتہ ہفتہ 800 کے قریب تکفیری عناصر کی وطن واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان افراد سے متعلق ساری معلومات حکام کے پاس موجود ہیں۔

واضح رہے بحران شام کے آغاز سے تیونس کے ہزاروں شہری داعش دہشتگرد گروہ میں شامل ہوگئے تھے اور بہت سی دہشتگردانہ کارروائیوں میں شرکت کی تھی مگر اب شام اور عراق میں دہشتگردوں کی مسلسل کمزوری کے پیش نظر تیونس کے یہ شہری وطن واپس آنے کے خواہاں ہیں۔ اس معاملے پر تیونس کے اعلی حکام اور عوام سخت پریشاں ہیں۔

یہاں تک کہ کچھ عرصہ قبل سیکڑوں تیونسی شہریوں نے پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرکے، شام اور عراق سے دہشت گردوں کی واپسی کی سخت مخالفت کی تھی۔