جمعه 7 اردیبهشت 1403

14 August 2023

پاکستانی حکومت نے بحرین کے شاہی خاندان کو بھی تلور کے شکار کی اجازت دیدی

پاکستانی حکومت نے بحرین کے شاہی خاندان کو بھی تلور کے شکار کی اجازت دیدی


وفاقی حکومت نے بحرین کے بادشاہ شیخ حماد بن عیسٰی اور شاہی خاندان کے دیگر افراد کو تلور کے شکار کیلئے پرمٹ جاری کر دیے ہیں۔ قطری شہزادوں کے بعد وفاقی حکومت نے عرب ملک بحرین کے شاہی خاندان کو بھی پاکستان میں تلور کے شکار کی اجازت دیدی۔ شیخ حماد بن عیسیٰ سمیت خاندان کے دیگر افراد کیلئے 7 خصوصی پرمٹ جاری کر دیے گئے ہیں جو 2017ء تک کارآمد رہیں گے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جن افراد کو پرمٹ دیے گئے ہیں ان میں بحرین کے بادشاہ کے بزرگ رشتہ دار، مشیر دفاع، فیلڈ مارشل، آرمی چیف اور شاہی خاندان کے دیگر اراکین شامل ہیں۔ ان پرمٹوں پر وفاقی وزارت خارجہ کے ڈپٹی چیف آف پروٹوکول نعیم اقبال چیمہ نے دستخط کیے ہیں اور ان کو اسلام آباد میں موجود بحرین کے سفارت خانے کے ذریعے ان کے شاہی خاندان کو بھجوا دیا گیا ہے۔

ان خصوصی پرمٹس میں انہیں ضلع جامشورو کا علاقہ شکار کیلئے فراہم کیا جائے گا، جس میں تھانو بولا خان، کوٹری، منج ہاند اور سہون کی تحصیلیں شامل ہیں۔ بحرین کے بادشاہ کے بزرگ رشتہ دار شیخ ابراہیم بن حماد بن عبداللہ الخلیفہ کو شاہ بہادر تحصیل اور جان آباد، اور ضلع ٹھٹھہ کی سونڈا یونین کونسل میں شکار کی اجازت دی گئی ہے جبکہ مشیر دفاع شیخ عبداللہ بن سلمان الخلیفہ ضلع ٹھٹھہ کی تحصیل تاجی میں تلور ماریں گے۔ اس کے علاوہ بحرین کے فیلڈ مارشل اور بحرین کی دفاعی فورسز کے چیف کمانڈر شیخ خلیفہ احمد الخلیفہ بلوچستان کے ضلع ماشو خیل کی تحصیل تویسار میں تلور کا شکار کریں گے جبکہ بحرین کے بادشاہ کے کزن اور وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل شیخ راشد بن عبداللہ الخلیفہ بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں نایاب پرندے کا شکار کریں گے۔